December 26, 2022

,نم دیدہ

 ‏نم دیدہ ہوں، کہ تیری خوشی پر ہوں خوش بہت

چل چھوڑ، تجھ سے کہہ جو دیا، رو نہیں رہا

یہ زخم جس کو وقت کا مرہم بھی کچھ نہیں

یہ داغ، سیلِ گریہ جسے دھو نہیں رہا

اب بھی ہے رنج، رنج بھی خاصا شدید ہے

وہ دل کو چیرتا ہوا غم گو نہیں رہا


عرفان ستار

No comments:

Post a Comment