December 25, 2022

 ‏اے نئے دوست میں سمجھوں گا تجھے بھی اپنا 

پہلے ماضی کا کوئی زخم تو ، بھر جانے دے 

زخم کتنے تری چاہت سے ملے ہیں مجھ کو 

سوچتا ہوں کہ کہوں تجھ سے ، مگر جانے دے

No comments:

Post a Comment