شِکستہ پائی ، اِرادوں کے پیش و پس میں نہیں
دِل اُُس کی چاہ میں گُم ھے ، جو میرے بس میں نہیں۔
براہِ رَوزنِ زِنداں ، ھَوا تو آتی تھی
کُھلی فضا میں گُھٹن وہ ھے ، جو قفس میں نہیں
عجیب خواب تھا ، آنکھیں ھی لے گیا میری
کرن کا عکس بھی ، اب میری دسترس میں نہیں۔
"پروین شاکر"
No comments:
Post a Comment