January 25, 2023

 ختم ہوتا سفر نہیں لگتا

اب دعا میں اثر نہیں لگتا

اس کی آنکھوں کو دیکھ رکھا ہے
اب سمندر سے ڈر نہیں لگتا
قافلہ جس طرح بھٹکتا ہے
راہبر، راہبر نہیں لگتا
کیوں وہ ٹھہرا ہے دیکھ کر مجھ کو
کچھ بھی میرا اگر نہیں لگتا
بھول جانے میں وقت لگتا ہے
اس قدر تو مگر نہیں لگتا

No comments:

Post a Comment