October 31, 2022

کوئی بچنے کا نہیں سب کا پتا جانتی ہے Manzar Bhopali

 

کوئی بچنے کا نہیں سب کا پتا جانتی ہے

کس طرف آگ لگانا ہے ہوا جانتی ہے

اجلے کپڑوں میں رہو یا کہ نقابیں ڈالو

تم کو ہر رنگ میں یہ خلق خدا جانتی ہے

روک پائے گی نہ زنجیر نہ دیوار کوئی

اپنی منزل کا پتہ آہ رسا جانتی ہے

ٹوٹ جاؤں گا بکھر جاؤں گا ہاروں گا نہیں

میری ہمت کو زمانے کی ہوا جانتی ہے

آپ سچ بول رہے ہیں تو پشیماں کیوں ہیں

یہ وہ دنیا ہے جو اچھوں کو برا جانتی ہے

آندھیاں زور دکھائیں بھی تو کیا ہوتا ہے

گل کھلانے کا ہنر باد صبا جانتی ہے

آنکھ والے نہیں پہچانتے اس کو منظرؔ

جتنے نزدیک سے پھولوں کی ادا جانتی ہے

No comments:

Post a Comment