January 18, 2024

Mohsin Naqvi

 میرے صبر پہ یہ اجر کیسا، میری دوپہر پہ یہ ابر کیوں

مجھے اوڑھنے دے اذیتیں، میری عادتیں نہ خراب کر

ابھی منتشر نہ ہو اجنبی، نہ وصال رت کے کرم جتا

جو تیری تلاش میں گم ہوئے، کبھی ان دنوں کا حساب کر

No comments:

Post a Comment