February 05, 2023

Urdu poetry

 ‏چوم کر تم اگر جبیں جاتے

پھر بلا سے مری کہیں جاتے


تیرے جانے کے بعد ہم پہ کھلا

لوگ بچھڑیں تو مر نہیں جاتے


آتے آتے قرار آتا ہے

جاتے جاتے ہیں کچھ یقیں جاتے


جن پہ چلتا نہیں کبھی کوئی

ایسے رستے کہیں نہیں جاتے


چل جدائی تری ضرورت تھی

چھوڑ تفصیل میں نہیں جاتے


شاعر: ساجد رحیم

No comments:

Post a Comment