February 10, 2023

 ‏ایک خامی سے مری جان چھڑا دے کوئی

خود کلامی سے مری جان چھڑا دے کوئی

وہ محبت نہیں تعظیم کیا کرتی ہے

نیک نامی سے مری جان چھڑا دے کوئی

ان میں اتروں تو یہ دریا بھی اتر جاتے ہیں

تشنہ کامی سے مری جان چھڑا دے کوئی


نصرت عارفین

No comments:

Post a Comment