جہان بھرکی تمام آنکھیں نچوڑ کر جتنا نم بنے گا
یہ کُل مِلاکربھی ہجرکی رات میرے گِریے سےکم بنےگا
میں دشت ہوں' یہ مغالطہ ہے' نہ شاعرانہ مبالغہ ہے
مِرے بدن پر کہیں قدم رکھ کے دیکھ نقشِ قدم بنے گا
ہمارا لاشہ بہاو ورنہ لحَــد مقدّس مزار ہوگی
یہ سرخ کُرتاجلاؤ ورنہ بغاوتوں کا علَم بنے گا
No comments:
Post a Comment