February 17, 2023

Faiz Ahmad Faiz Poetry - مری جان آج کا غم نہ کر، کہ نہ جانے کاتبِ وقت نے

 


سبھی کچھ ہے تیرا دیا ہوا، سبھی راحتیں، سبھی کلفتیں​

کبھی صحبتیں، کبھی فرقتیں، کبھی دوریاں، کبھی قربتیں​

یہ سخن جو ہم نے رقم کیے، یہ ہیں سب ورق تری یاد کے​

کوئی لمحہ صبحِ وصال کا، کئی شامِ ہجر کی مدّتیں​

جو تمہاری مان لیں ناصحا، تو رہے گا دامنِ دل میں کیا​

نہ کسی عدو کی عداوتیں، نہ کسی صنم کی مروّتیں​

چلو آؤ تم کو دکھائیں ہم، جو بچا ہے مقتلِ شہر میں​

یہ مزار اہلِ صفا کے ہیں، یہ ہیں اہلِ صدق کی تربتیں​

مری جان آج کا غم نہ کر، کہ نہ جانے کاتبِ وقت نے​

کسی اپنے کل میں بھی بھول کر، کہیں لکھ رکھی ہوں مسرّتیں​

1 comment: