December 19, 2022

فیض

 ‏ہم کہ ٹھہرے اجنبی اتنی مداراتوں کے بعد

پھر بنیں گے آشنا کتنی ملاقاتوں کے بعد


ان سے جو کہنے گئے تھے فیض جاں صدقہ کیئے

ان کہی ہی رہ گئی وہ بات سب باتوں کے بعد

No comments:

Post a Comment