تو کوزہ گر ہے اگر چاک سے اتار مجھے
مگر یہ شرط ہے پہلے ذرا سنوار مجھے
گزر گیا ہے جو اک موجۂ ہوا کی طرح
جدا نہ ہوتا نہ کرتا وہ سوگوار مجھے
کھلے شگوفے مگر پھول بھی نہ بن پائے
اداس کر گیا یہ موسمِ بہار مجھے
وہ ایک شخص جو دل میں سما گیا تھا حسٓن
اسی کے ذکر سے ملتا ہے اب قرار مجھے
شاعر۔ حسن عسکری کاظمی
No comments:
Post a Comment