کبھی انتظار لمحہ سرِ شام رکھ دیا ہے
کبھی دل اٹھا کے ہم نے ، ترے نام رکھ دیا یے
ترے رُخ کی چاندنی کا ، کبھی نام صبح رکھا
تری چشمِ سُر مگیں کا ، کبھی شام رکھ دیا ھے
تجھے سانس سانس بُننا ، یہی مشغلہ ھے دل کا
یہی بندگی چُنی ہے یہی کام رکھ دیا ہے
نسرین سید
No comments:
Post a Comment