ہجوم دیکھ کے رستہ نہیں بدلتے ہم
کسی کے ڈر سے تقاضا نہیں بدلتے ہم
ہزار زیرِ قدم راستہ ہو خاروں کا
جو چل پڑیں تو ارادہ نہیں بدلتے ہم
اسی لیے تو نہیں معتبر زمانے میں
کہ رنگ صورتِ دنیا نہیں بدلتے ہم
ہوا کو دیکھ کے جالبؔ مثالِ ہم عصراں
بجا یہ زُعم ہمارا نہیں بدلتے ہم
حبیب جالب
No comments:
Post a Comment