January 31, 2025

محسن نقوی Best Poetry by Mohsin Naqvi

اِک    موجہٓ  صہباےٓ    جُنوں    تیز    بہت   ہے

اِک  سانس   کا   شیشہ   ہے  کہ  لبریز  بہت ہے


کُچھ دِل کا لہو پی کے بھی فصلیں ہُوئیں شاداب

کُچھ  یوں  بھی زمیں گاوٓں کی زرخیز بہت ہے


پلکوں  پہ  چراغوں  کو  سنبھالے  ہوئے  رکھنا

اِس  ہِجر  کے  موسم  کی  ہوا   تیز  بہت   ہے


بولے   تو   سہی ، جھوٹ ہی بولے وہ بَلا سے

ظالم   کا   لب و لہجہ   دل   آویز   بہت  ہے


کیا   اُس  کے خدوخال کُھلیں اپنی غزل میں

وہ  شہر  کے  لوگوں  میں  کم  آمیز  بہت  ہے


محسؔن  اُسے  ملنا  ہے  تو  دُکھنے دو یہ آنکھیں

کچھ اور بھی جاگو کہ وہ ’’شب خیز‘‘ بہت ہے

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

فیض احمد فیضؔ Amazing Poetry by Faiz

 ویراں ہے مے کدہ خم و ساغر اداس ہیں 

تم کیا گئے کہ روٹھ گئے دن بہار کے 


دنیا نے تیری یاد سے بیگانہ کر دیا 

تجھ سے بھی دل فریب ہیں غم روزگار کے 


بھولے سے مسکرا تو دیے تھے وہ آج فیضؔ 

مت پوچھ ولولے دل ناکردہ کار کے


فیض احمد فیضؔ